Results 1 to 2 of 2

Thread: تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

    تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

    Taleem se Shaor Paein.jpg
    اسے غرور مت بنائیں با علم لڑکیوں کی شادی میں تاخیر کی بڑی وجہ ’’معیار‘‘ کی گردان ہے

    انسان Ú©Ùˆ بار بار ’’کم پر راضی‘‘ہو جانے کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا ہے ،کیوں؟

    تا کہ اسے اور عطا کیا جائے۔کس قدر خوبصورت ،سادہ اور آسان بات ہے،مگر کیا ،کیا جائے انسان Ú©ÛŒ ناقص عقل کا جو اس کا مفہوم سمجھنے سے قاصر ہے۔یہ تلاش میں ہے تو زیادہ کی،خواہش کرتا ہے تو بے شمار Ú©ÛŒ اور خبر اگلے پل Ú©ÛŒ بھی نہیں۔یہ ہمارے رویے ہی ہیں جو زندگی Ú©Ùˆ مشکل بنائے جا رہے ہیں۔اپنی سوچ کا خلل ہے جس Ù†Û’ جینا دوبھر کر دیا ہے۔اپنے معاملات Ú©Ùˆ اختیار میں رکھنے Ú©Û’ چکر میں خود Ú©Ùˆ ذہنی مریض بنا رہے ہیں۔ایک معیار کا تعین کر لیا ہے کہ اس سے Ú©Ù… تو کسی صورت قبول ہی نہیں۔یہ رویہ جگہ،جگہ دیکھنے Ú©Ùˆ مل رہا ہے پھر وہ چاہے نوکری ہو،گھر،گاڑی یا شادی،ہر چیز ہمیں معیاری چاہیے۔معیار Ú©Ùˆ اہم سمجھنے میں کوئی بُرائی نہیں لیکن سوچنا یہ ہے کہ ہم جسے معیار کا نام دے رہے ہیں وہ کہیں ہماری انا یا غرور تو نہیں۔آج شادیوں میں تاخیر Ú©ÛŒ بڑی وجہ بھی اسی ’’معیار‘‘کی گردان ہے۔یہ کس طرØ+ رشتے ہونے میں رکاوٹ پیدا کر Ú©Û’ ہماری زندگیوں پر اثر انداز ہو رہا ہے اس Ø+والے سے ہم Ù†Û’ ماہرِ نفسیات ’’قرۃالعین جمیل‘‘سے اہم معلومات Ø+اصل کیں جو قارئین Ú©ÛŒ نذر ہیں۔

    آج Ú©Ù„ Ú©Û’ دور میں لوگ نفسیاتی طور پر بہت پریشان ہیں۔کہیں کسی Ú©Û’ مالی Ø+الات خراب ہیں تو کوئی اپنی ازدواجی زندگی Ú©ÛŒ الجھنوں میں مبتلا ہے ،کسی Ú©Û’ والدین سے تعلقات بØ+ال نہیں ہوتے تو کوئی شادی Ú©ÛŒ رکاوٹوں سے پریشان ہے جیسے اچھے رشتے نہ ملنا وغیرہ۔ان ہی Ú©Ú†Ú¾ پریشانیوں میں سے ایک سب سے بڑا مسئلہ جو آج Ú©Ù„ تقریباً ہر گھر میں دیکھنے Ú©Ùˆ مل رہا ہے وہ لوگوں کااپنے معیار Ú©Û’ مطابق رشتے نہ ملنے کا شکوہ ہے۔بیشتر گھروں میں لڑکیاں اسی انتظار میں گھر بیٹھے بوڑھی ہو رہی ہیں کہ کوئی ’’اپنے مطابق‘‘رشتہ ملے تو شادی کریں۔

    اس Ú©ÛŒ وجہ ڈھونڈی جائے تو یہی سمجھ آتا ہے کہ لوگوں Ú©Û’ مطابق ان Ú©Û’ معیارِ زندگی Ú©Û’ ساتھ شادی میں بھی ایک معیار ہونا چاہیے۔پہلے Ú©Û’ زمانے میں لڑکیوں Ú©Û’ رشتے اس لیے قبول نہیں کیے جاتے تھے کیونکہ ان Ú©Û’ پاس تعلیم،عقل Ùˆ شعور Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ہوا کرتی تھی،اور Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Û’ والدین Ú©Û’ خواب اور خواہشات بیٹے Ú©ÛŒ تعلیم اور تنخواہ پر منØ+صر ہوتے تھے۔اسی پہلو Ú©Ùˆ پیشِ نظر رکھتے ہوئے بہت سے والدین Ù†Û’ اپنی سوچ Ú©Ùˆ نیا رُخ دیا اور اپنی بیٹیوں Ú©Ùˆ تعلیم Ø+اصل کروانی شروع Ú©ÛŒ تا کہ Ú©Ù„ Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ زندگی بہتر ہو اور وہ اچھے گھروں میں جا کر آباد ہوں،لیکن جوں جوں لڑکیوں Ú©ÛŒ تعلیم Ú©Ùˆ زیادہ اہمیت دی جانے Ù„Ú¯ÛŒ اتنی ہی تیزی سے ان Ú©Û’ دلوں میں زیادہ علم Ø+اصل کرنے Ú©ÛŒ جگہ بڑھتی Ú†Ù„ÛŒ گئی۔شروعات میں لڑکیوں Ú©Ùˆ میڑک تک تعلیم دلوائی جانے لگی،پھر گریجویشن ،اس Ú©Û’ بعد ماسٹرز اور اب تو Ù¾ÛŒ ایچ ÚˆÛŒ بھی عام سی بات ہونے Ù„Ú¯ÛŒ ہے۔آج ہر گھر میں موجود Ù„Ú‘Ú©ÛŒ نہ صرف اچھی اور اعلیٰ درجے Ú©ÛŒ تعلیم Ø+اصل کر رہی ہے بلکہ Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Ùˆ اس میدان میں پیچھے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ رہی ہیں۔اگر اس تعلیمی نظریے سے دیکھا جائے تو یہ یقینا ایک مثبت عمل بھی ہے،لیکن دوسری جانب اس سے پیدا ہونے والی مشکلات Ú©Ùˆ بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔جہاں لڑکیوں Ù†Û’ تعلیمی میدان میں اپنی جگہ بنائی ہے وہیں Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº کا پڑھائی Ú©ÛŒ طرف رجØ+ان Ú©Ù… ہوتا جا رہا ہے۔اس Ú©ÛŒ ایک بڑی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ لڑکیاں Ù¾Ú‘Ú¾ Ù„Ú©Ú¾ کر خود مختار ہو گئی ہیں اور وہ خود کما کر اپنی تما Ù… خواہشات پوری کر لیتی ہیں۔اس لیے آج Ú©Ù„ Ù„Ú‘Ú©Û’ بھی ایسی لڑکیوں Ú©Û’ رشتے Ø+اصل کرنے Ú©Û’ خواہش مند ہیں جو کما سکیں ،جبکہ دوسری جانب لڑکیاں شادی Ú©Û’ لیے اپنی مرضی اور تعلیمی قابلیت Ú©ÛŒ بناء پر Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Û’ رشتے قبول کرتی ہیں۔

    Ú©Ú†Ú¾ Ù„Ú‘Ú©Û’ اس قابلیت Ú©ÛŒ جنگ میں آگے بڑھ کر لڑکیوں Ú©Û’ معیار پر پورے اُترتے بھی ہیں ،جو ہر Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©ÛŒ ترجیØ+ ہوتے ہیں۔لڑکیاں خود چاہے جتنا بھی کما لیں انہیں شوہر ایسا ہی چاہیے جو قابلیت میں نہ صرف ان Ú©Û’ برابر ہو بلکہ ان سے زیادہ کماتا بھی ہو۔یہ سوچ رشتوں Ú©Û’ چنائو میں مشکلات پیدا کرنے Ú©ÛŒ بہت بڑی وجہ ہے۔اس طرØ+ Ú©Û’ Ù„Ú‘Ú©Û’ Ø+اصل کرنے Ú©ÛŒ خواہش مند لڑکیاں پہلے ہی اپنا کیریئر بنانے اور تعلیم Ø+اصل کرنے میں آدھی زندگی گزار Ú†Ú©ÛŒ ہوتی ہیں،اوپر سے ’’آئیڈیل‘‘ شوہر Ú©ÛŒ تلاش میں ان Ú©ÛŒ مزید عمر گزرنے لگتی ہے۔جس Ú©Û’ بعد یہ جملہ انہیں سننا ہی پڑتا ہے کہ’’اتنی عمر ہو گئی اور ابھی تک شادی نہیں ہوئی‘‘اور اس کا جواب وہ Ú©Ú†Ú¾ یوں دیتی ہیں کہ ’’کوئی ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ کا رشتہ آئے تو کریں نا‘‘۔اب خدا جانے ان Ú©Û’ نزدیک ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ کا مطلب کیا ہے۔اسی طرØ+ زندگی Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ اور سال گزر جاتے ہیں اور ان Ú©ÛŒ عمر Ø+قیقتاً ڈھلنے لگتی ہے اور معاشرے کا دبائو بھی بڑھتا ہے تو یہ ذہنی طور پر کوفت اور پریشانی کا شکار ہونے لگتی ہیں۔شروع میں جن لوگوں Ú©ÛŒ باتوں Ú©Ùˆ یہ اہمیت دینا پسند نہیں کرتی تھیں ایک وقت Ú©Û’ بعد انہی Ú©Û’ جملے انہیں ڈپریشن کا شکار بنانے لگتے ہیں،اور یہ انتظار کرنے لگتی ہیں کہ جلد کوئی اچھا رشتہ مل جائے۔یہ وہ وقت شروع ہوتا ہے جب ایسے رشتے تو آتے ہیں جو Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Û’ معیار پر پورے اترتے ہیں لیکن Ù„Ú‘Ú©Û’ والوں Ú©ÛŒ طرف سے Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©ÛŒ عمر Ú©Ùˆ وجہ بنا کر انکار کر دیا جاتا ہے،اور ’’مسترد‘‘کی ’ جانے Ú©ÛŒ تکلیف کسی بھی عمر میں کوئی بھی انسان برداشت نہیں کر پاتا۔انسان Ú©Û’ اندر اØ+ساسِ کمتری پیدا کرنے Ú©Û’ لیے ایک بار مسترد کر دیے جانا ہی کافی ہوتا ہے،اور جس Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Û’ چار سے پانچ رشتے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو جائیں تو اس Ú©ÛŒ ذہنی کیفیت کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔اØ+ساسِ کمتری اسے اندر سے کھوکھلا کرتا جاتا ہے کہ شاید اس Ú©Û’ اندر کوئی خاص Ú©Ù…ÛŒ ہے جو کسی Ú©Ùˆ قبول نہیں۔

    Ø+ال ہی میں ایک تØ+قیق Ú©ÛŒ گئی کہ جن لڑکیوں Ú©ÛŒ شادی نہیں ہو رہی اور ان Ú©ÛŒ عمر بھی زیادہ ہوتی جاتی ہے تو اس کا اثر ان Ú©ÛŒ زندگی اورشخصیت پر کیسے پڑتا ہے؟تو نتیجہ Ú©Ú†Ú¾ یوں سامنے آیا کہ ایسی لڑکیاں جو تعلیم اور نوکری کرنے Ú©Û’ چکر میں رشتوں سے انکار کرتی ہیں ایک وقت Ú©Û’ بعد کوفت کا شکار ہونے لگتی ہیں۔یہ ذہن میں اپنے معیار کا تعین کر لیتی ہیں جس Ú©Û’ بعد نہ ’’کم ‘‘پر راضی ہوتی ہیں اور نہ شادی میں مزید تاخیر چاہتی ہیں۔جس کا نتیجہ دماغی بیماریوں Ú©ÛŒ صورت میں ظاہر ہونے لگتا ہے۔ایسی لڑکیوں پر معاشرتی دبائو تو ہوتا ہی ہے ساتھ دیر سے شادی ہونے یا نہ ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے گھریلو رشتے جیسے ماں،باپ اور بہن بھائی بھی طعنے دینے لگتے ہیں۔جس Ú©ÛŒ وجہ سے معاشرتی اور ذہنی دبائو Ú©ÛŒ شکار خواتین Ú©Ùˆ خود سے نفرت ہونے لگتی ہے اور وہ تنہائی پسند ہو جاتی ہیں،جہاں سے اگلی منزل ڈپریشن ہوتی ہے۔آج Ú©Ù„ Ú©ÛŒ لڑکیوں سے گزارش ہے کہ تعلیم سلیقہ اور شعور دیتی ہے ۔تعلیم Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد عاجزی پسند ہوں تا کہ لوگ بھی آپ Ú©Ùˆ پسند کر سکیں اور آپ اپنا گھر بسا سکیں،ورنہ تعلیم اور اس کا غرور شخصیت Ú©Ùˆ برباد بھی کر سکتا ہے۔


    2gvsho3 - تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

    2gvsho3 - تعلیم سے شعور پائیں ۔۔۔۔۔ نجف زہرا تقوی

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •